افغان طالبان نے عید الاضحیٰ کے بعد بعد بین الافغان مذاکرات میں شرکت کے لیے مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے ٹوئٹ میں کہا کہ افغان حکومت طالبان کی جانب سے فراہم کردہ فہرست کے تمام قیدیوں کو رہاکرے تو طالبان جواب میں بقیہ تمام سیکیورٹی اہلکار قیدیوں کو رہا کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہوگیا تو عید کے بعد بین الافغان مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں افغان حکومت کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ ان کی جانب سے 4 ہزار سے زائد طالبان کو رہا کیا جاچکا ہے تاہم طالبان کی جانب سے فراہم کی گئی فہرست کے 600 قیدیوں کو ان پر قائم جنگی نوعیت کے مقدمات کی وجہ سے رہا نہیں کیا جاسکتا۔
29 فروری 2020 کو قطر میں ہونے والے امریکا طالبان معاہدے میں طے ہوا تھا کہ طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کیا جائے گا۔
قیدیوں کے تبادلے کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہونے ہیں جس میں افغانستان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔
اپریل سے دونوں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کے قیدیوں کو بڑی تعداد میں رہا کیا جاچکا ہے۔
0 Comments