اسلام آباد: چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ کا کہنا ہےکہ سی پیک کا کسی بھی جگہ کام رکا نہیں ہے اور ہمیں احکامات تھے کہ سی پیک ہمارے لیے بہت اہم ہے اس کا کوئی پراجیکٹ رکنا نہیں چاہیے۔
سینیٹر شیری رحمان کی زیرصدارت سی پیک سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں احکامات تھے کہ سی پیک ہمارے لیے بہت اہم ہے، اس کا کوئی پراجیکٹ رکنا نہیں چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت آزاد کشمیر کے ساتھ 100 سےزائد پراجیکٹس سائن کیے، ہمارا پلان یہ تھا کہ قرضے سے بہتر ہے سرمایہ کار لے کر آئیں، ہمارا پلان ہے کہ سستی بجلی کے لیے ہائیڈل پاورپراجیکٹ لگایا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کوہالہ پاور پراجیکٹ پچھلے ہفتے سائن ہوا یہ گواردر کا 400 میگاواٹ کا پراجیکٹ ہے جو لیز کے مسئلے کی وجہ سے پھنسا ہوا تھا جب کہ بلوچستان کے علاقوں میں مسائل کے حل کیلئے پراجیکٹس لگا رہے ہیں، وزیراعظم نے 17 بلین روپے سدرن گرڈ کے لیے منظور کیے، گواردر پورٹ پر بجلی ایران سے آرہی ہے جس کے بہت سے مسائل ہیں۔
عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم درآمدی کوئلے کے بجائے اپنے ذاتی کوئلے سے فیول کی پیداوار پر جائیں گے، ہم کوئلے سے کیمیکلز نکالنے کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں، کوئلے کی کان لگانے کیلئے 105 کلومیٹر کی ریلوے لائن درکار ہے، 105 کلومیٹر کی ریلوے لائن کے لیے پلاننگ کمیشن سے بات ہو رہی ہے، تمام پراجیکٹس وزارتوں کے اشتراک سے ہو رہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ گلگت بلتستان میں بجلی کا بڑا مسئلہ ہے، چینی کمپنیوں سے کمراٹ گاؤں میں سڑکیں اور بجلی کے حوالے مشاورت چل رہی ہے، قرض سے زیادہ سرمایہ کاری پر زور ہے اور 4 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری پچھلے 10 دنوں میں آئی۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی نےمزید کہا کہ سی پیک کا کسی بھی جگہ کام رکا نہیں ہے، ایسٹ وے ایکسپریس وے پر کام ہو رہا ہے اور ڈی آئی خان سے ژوب تک سڑک کا کام ہورہا ہے جس سے اسلام آباد براہ راست ژوب سے منسلک ہوگا، اسلام آباد سے ڈی آئی خان تک سڑک بن رہی ہے۔
انرجی اور انفراسٹرکچر منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گودار ائیرپورٹ کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا، یہ پاکستان کا ایک بڑا منصوبہ ہوگا، اس منصوبے پر 23 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی یہ منصوبہ چینی گرانٹ سے مکمل ہوگا، گودار میں 2400 ایکڑپر اکنامک زون بن رہا ہے، گوادر ماسٹر پلان بھی منظور ہوچکا ہے، گوادر میں 150 بیڈ کا اسپتال بھی بن رہا ہے۔
عاصم باجوہ نے کہا کہ ایم ایل ون 1870 کلومیٹرکامنصوبہ ہے، ہم سڑکوں سےریلویزپرشفٹ ہوں گے تو نظام بہتر ہوگا، ایم ایل ون تمام اطراف سے سیل ہوگا اور حادثات کم ہوں گے، ریلوے نے ایم ایل ون کو چلانا ہے، والٹن اکیڈمی کو ساتھ شامل کیا گیا ہے، ایم ایل ون کی ایکنک سے منظوری ہوچکی ہے۔
0 Comments