سول ایوی ایشن اتھارٹی آف ملائیشیا نے گراؤنڈ کیے گئے تمام 18 پاکستانی پائلٹس کو بحال کردیا۔
رواں ماہ کے آغاز میں ملائیشیا نے پاکستانی لائسنس رکھنے والے پائلٹس کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کل 860 پائلٹس ہیں جن میں سے 107 غیرملکی ائیرلائنز کے لیے کام کر رہے ہیں۔
3 جولائی کو ملائیشین سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ پائلٹوں کے لائسنسوں کی تصدیق کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے مستقل رابطے میں ہے اور جن پائلٹس کے لائسنس درست ثابت ہوئے انہیں فوری بحال کر دیا جائے گا۔
جعلی لائسنس کا معاملہ
خیال رہے کہ جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔
مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپی ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔
ای اے ایس اے کی جانب سے پابندی کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی جب کہ ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
اس کے علاوہ ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایمریٹس ائیرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور فلائٹ آپریشن افسران کے مشکوک لائسنس کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستانی حکام کو خط لکھا ہے۔
حکومت کی جانب سے مشکوک پائلٹس کی فہرست میں خامیاں سامنے آئی ہیں جس کے بعد پائلٹس کی ایسوسی ایشن پالپا نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
0 Comments